لوگ تو وہی ہیں مگر احساس ہیں بدلے بدلے
ان دنوں دن اپنے کچھ خاص ہیں بدلے بدلے
تجھے خوف نہیں رہتا ان دیواروں کا اے وطن
رکھوالوں کی کیا غرض تیرے محاذ ہیں بدلے بدلے
کسی طور میں نے تیرا ساتھ نہ چھوڑا جانِ تمنا
اگرچہ حالات ہیں سنگین لِباس ہیں بدلے بدلے
یہ طویل درد میرے شانوں سے نہ پوچھ تُو
کہ میں نے اُٹھائے کیسے لاش ہیں بدلے بدلے
یہ کس موسم کی ہے ہوا چلی کہ احسن
جانی پہچانی زبانوں کے الفاظ ہیں بدلے بدلے