لوگ مل جاتے ہیں کہانی بن کر

Poet: پروی By: ہارون فضیل, Karachi

لوگ مل جاتے ہیں کہانی بن کر
دل میں بس جاتے ہیں نشانی بن کر

جن کو ہم رکھتے ہیں آنکھوں میں
کیوں نکل جاتے ہیں وہ پانی بن کر۔

Rate it:
Views: 882
13 Jan, 2022