لوگ کہتے ہیں کناروں کی طرف دیکھتا ہوں

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

لوگ کہتے ہیں کناروں کی طرف دیکھتا ہوں
در حقیقت میں نظاروں کی طرف دیکھتا ہوں

میرے محبوب کے جیسا تو نہیں ہے کوئی
اس لیے میں تو بہاروں کی طرف دیکھتاہوں

مار غربت ہی گئی ہے میں کروں تو کروں کیا
بھوک کے مارے مزاروں کی طرف دیکھتا ہوں

آپنا خود آپ مقدر سنواروں گا میں
اس لیے اچھے اداروں کی طرف دیکھتا ہوں

خوب صورت تھا کبھی یار حسیں میرا بھی
اس لیے چاند ستاروں کی طرف دیکھتا ہوں

اس لیے نیند نہیں آتی مجھے تو لوگو
میرے جو ہوئے خساروں کی طرف دیکھتا ہوں

راس آئی نہیں شہزاد محبت مجھ کو
اس لیے ہجر کے ماروں کی طرف دیکھتا ہوں

Rate it:
Views: 381
20 Dec, 2020
More Life Poetry