لو رات ہجر کی بیت گئی

Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood, Newzeland Auckland

لو رات ہجر کی بیت گئی
ہم روتے روتے سو ہی گئے

کچھ اشکوں کی برسات رہی
کچھ یادوں کی سوغات رہی

کچھ باتیں گزرے لمحوں کی
کچھ چہرے دھندلے دھندلے سے

کچھ اپنوں کی تصویروں نے
کچھ زخموں کی زنجیروں نے

کچھ ٹیسوں کی جھنکاروں نے
پھر یوں ہم کو بے حال کیا
کہ سانس بھی لینا محال کیا

لو رات ہجر کی بیت گئی
ہم روتے روتے سو ہی گئے

Rate it:
Views: 613
01 Apr, 2009