لڑ پڑے ہیں ترے ہر طلب گار سے

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Shakir, Faisalabad

لڑ پڑے ہیں ترے ہر طلب گار سے
فرق پڑتا نہیں اب تو مقدار سے

جو کَبھی وہ ملے تو ملے پیار سے
عشق میں گر گئے اپنے معیار سے

تم اِسے عاشقی سمجھو یا بےکسی
گلیوں میں پھرتے ہیں بن کے بیزار سے

آنکھوں میں بھر کے کاجل چلے ہیں ابھی
اب بچے کون ان نظروں کے وار سے

کل تلک ساتھ تھے سائے کی طرح جو
آج محروم ہیں تیرے دیدار سے
 

Rate it:
Views: 476
30 Jul, 2021