لکھی ہے یہ غزل تیرے لیے
دیوانہ بنا بھی تو تیرے لیے
کسی کو نہیں دیکھیں گے اب یہ آنکھیں
نظر ترسی بھی تو تیرے لیے
ہر سانس میں یاد کرونگا تجھے
یہ سانس نکلے گی تو تیرے لیے
ہر پیار سے پیارے لگتے ہو تم مجھے
میں نے پیار سیکھا بھی تو صرف تیرے لیے
جب بھی بارش ہوئی تو تیری یاد آئی
اور بارش میں بھیگا بھی تو صرف تیرے لیے
ہنسی تو میرے لبوں سے رُوٹھ گئی
مگر جس روز بھی ہنسا تو تیرے لیے