لگتا نہیں کہ آئے گا روزِ جزا ابھی
Poet: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi By: Khurshid Bazmi, Manchesterلگتا نہیں کہ آئے گا روزِ جزا ابھی
مایوس آدمی سے نہیں ہے خدا ابھی
کچھ لوگ آج بھی ہیں شرافت کے پاس دار
اس دہر سے اٹھی نہیں شرم و حیا ابھی
مانا کہ چار سو ہے جفاؤں کی اک فضا
آتی ہے اِن رُتوں میں بھی بوئے وفا ابھی
کیسے یقین آئے کہ وہ ہم میں اب نہیں
کچھ دیر تو لگے گی ہوا ہے جدا ابھی
اے زندگی سو بار جو چاہے تو مجھ سے جیت
ہے مجھ میں ہارنے کا بہت حوصلہ ابھی
لاتا میں ظرفِ لطف کو اوجِ جنون تک
لیکن یہ میرے شوق کی ہے ابتدا ابھی
بے وجہ اضطرابِ دل و جاں ہوا ہے کم
لگتا ہے دل سے دی ہے کسی نے دعا ابھی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






