لگے تجھے نہ میری نظر
میں تیری دنیا سے جا رہا ہوں
دل میرا تو پہلے ہی ٹوٹا ہوا ہے
اب کی بار نہ ٹوٹے تبھی تو جا رہا ہوں
محفلیں سب میرے لیے تو بے رونق ہیں
میں خوشی کی خاطر ہی تو جا رہا ہوں
اکیلے سفر کا کیا مزہ ہوتا ہے
وہ میں دیکھنے جا رہا ہوں
چھایا ہے میری سوچوں میں اندھیرا
میں روشنی کی تلاش میں جا رہا ہوں
کیسی منزل کیسا راستہ میرا ہے
میں سب کو چھوڑ کر جا رہا ہوں
ایک دل تھا میرا جو اب میرا نہیں ہے
دوسرا دل ہوتا ہے کہاں میں تلاش کرنے جا رہا ہوں