دل میں غم اور سسکتے ہوئے ارماں ہوں گے
وہ جو بچھڑے ہیں ابھی خود بھی پریشاں ہوں گے
جس نے جانا تھا اسے روکنا ممکن ہی نہ تھا
میری آنکھوں کے مگر خواب تو حیراں ہوں گے
جس جگہ بھی میں رہی تیری کمی ساتھ رہی
تیرے ہی درد مرے ساتھ شبِ ہجراں ہوں گے
میری آنکھوں سے مرا حال بیاں ہونے لگا
میری آنکھوں میں ترے خواب پریشاں ہوں گے
میرے چہرے کو جو دیکھا ہے تو حیرت کیسی
اور بھی رنگ ابھی غم کے نمایاں ہوگے
جو مرا ساتھ نبانے کی قسم توڑ گئے
وہ کہاں پیار۔مری زیست کا ساماں ہوں گے
حاصلِ عشق زمانے میں یہی ہے وشمہ
اس کی آنکھوں میں مرے درد بھی عریاں ہوں گے