ماں سے دوری بڑھانی پڑی
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , K.S.Aمجھے اپنی ماں سے
دوری بڑھانی پڑی
نا چاہیتے ہوئے بھی
آںکھوں کی نمی چھپانے پڑی
بتانے کو تو کوئی خوشی
نا تھی میرے پاس
پھر مجھے اک من گھڑایت
کہانی بنانی پڑی
میری نرمی سے کہیں
سمجھ نا جائے میرے اندر کا غم
پھر مجھے اپنی زبان پر
تلخی لانی پڑی
بہت سکون ملا آج
ماں کی گود میں لیٹ کر
آنسو ضبط کر کے لیکن
مجھے روح تک نہلانی پڑی
خنجر سے کٹا سینہ ۔
چاک چاک دکھوں سے
ماں کی خاطر مجھے
مسکان لبوں پر سجانی پڑٰی
وہ گڑیا ۔ وہ بچپن
کہاں سے لاؤں اب لکی
میرے اندر چلتے طوفان کو
ہنٹوں کی خاموشی بنانی پڑی
More Sad Poetry






