ماں‘ ماں ہوتی ہے
Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasurماں‘ ماں ہوتی ہے
 سابقے لاحقے 
 ترے مرے منہ کا چسکا 
 ماں کا کڑوا لہجہ
 خلد کا میوہ
 اس کا غصہ
 پریم کا ساگر
 اس کے چرنوں میں
 سورگ کا جھرنا
 ماں‘ ماں ہوتی ہے
 اس کی آنکھوں میں
 دو عالم کے سکھ
 اس کا سایہ
 بھگوان کی کرپا
 رحمان کی دیا
 اس کا رشتہ 
 مترادف سے عاجز
 ماں‘ ماں ہوتی ہے
 ماءیں کیوں مر جاتی ہیں
 من آنگن سونا کر جاتی ہیں
 کہنے کو
 ماں وہ بھی ہے
 پیار وہ بھی کرتی ہے
 غرض کا ہاتھ
 میرے ہاتھ دیا
 اس کی محبت
 مشروط محبت
 غرض کی باندی
 طلب کا امرت
 شرط کی ڈور کٹ جانے پر
 ماں کے چہرے پر
 ساس کا چہرا لگ جاتا ہے
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






