ماں
Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharifآ رہی ہے خوشبو
یہ اسی پرہن کی
میں جانتی ہوں
ہاں پہچانتی ہوں
میں کیسے بھول سکتی ہوں
اس لمس کو
اس احساس کو
جو ہر رشتے پہ حاوی ہے
اس اک رشتے سے
سب رشتے پنپتے ہیں
اس کی محبت کی خوشبو آنگن میں مہکتی رہتی ہے
اس کی دعائیں حصار بنائے رکھتی ہیں
کیا ہوا جو آج وہ مجھ سے جدا ہے
مگر
وہ جدا ہو کے بھی مجھ سے جدا نہیں ہے
اس کے وجود کی خوشبو
آج بھی میرے احساس میں
مہک رہی ہے
More Life Poetry






