ماں
Poet: fauzia By: fauzia, rykمیری تکمیل ضد کی خاطر کیا کچھ نہیں کرتی تھی ماں
چاند زمیں پہ لے آتی تھی پانی میں چھپا کے ماں
گزرے ہر لمحہ میرا خوشی سے مسکرا کے جگاتی تھی ماں
بن کہے دعاوں کا حصہ تھی تیرے لئے میں کتنی اہم تھی ماں
تیرے لمحوں کا قرض چکاوں تو کیسے ہر لمحہ اعمر سے بڑا پاتی ہوں ماں
اب بھی تیری اچھی بیٹی ہوں رب سے تیرے لئے ہر لمحہ فردوس مانگتی ہوں ماں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






