میری تکمیل ضد کی خاطر کیا کچھ نہیں کرتی تھی ماں
چاند زمیں پہ لے آتی تھی پانی میں چھپا کے ماں
گزرے ہر لمحہ میرا خوشی سے مسکرا کے جگاتی تھی ماں
بن کہے دعاوں کا حصہ تھی تیرے لئے میں کتنی اہم تھی ماں
تیرے لمحوں کا قرض چکاوں تو کیسے ہر لمحہ اعمر سے بڑا پاتی ہوں ماں
اب بھی تیری اچھی بیٹی ہوں رب سے تیرے لئے ہر لمحہ فردوس مانگتی ہوں ماں