مجھی میں ہے جو چھپا ٗ وہ خون کہاں سے لاؤں
Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahoreمجھی میں ہے جو چھپا ٗ وہ خون کہاں سے لاؤں
 جو کھینچ لے رشتوں کو ٗ وہ جنون کہاں سے لاؤں
 
 لے بھاگی ماضی کی کالی رات میرے چین کو
 نظامِ کائنات کیسے بدلوں ٗ سکون کہاں سے لاؤں
 
 دن آتے رہیں گے زندگی کے اُس پار جاتے جاتے
 مگر وہ سالِ وصال ٗ وہ ماہِ جون کہاں سے لاؤں
 
 اِک ڈور سے منسلک ہو رشتوں کا ہر اگلا پڑاؤ
 بکھریں نہ لڑیوں کے موتی ٗ قانون کہاں سے لاؤں
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 