مجھے اب کچھ نہیں ہوتا سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
کہ جب سے تم نے چھوڑا ہے سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
وہ سارے زخم اب بھی ہیں جو تم نے مجھ پے داغے تھے
مجھے محسوس نہیں ہوتا سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
میری تقدیر میں شاید یہ سارے درد لکھے تھے
سو میں یہ بھی نہیں کہتا کہ تم ہرجائی ہو
لیکن سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
سجاد اپنے سینے میں یہ سارے درد لے کر میں
تیری دنیا سے چلتا ہو تمہیں کچھ بھی نہیں ہوگا
مجھے بھی نہیں ہوگا سنو کچھ بھی نہیں ہوگا