Add Poetry

مجھے اِتنا کہنا تھا

Poet: کنول نوید By: کنول نوید, karachi

مجھے اِتنا کہنا تھا

مجھے اِتنا کہنا تھا
موقع ایک صفائی کا
قید سے رہائی کا
مجھے بھی ملنا چاہیے نا
پھر فیصلہ صادر کر کے
جہاں چاہے چلے جانا

مجھے اِتنا کہنا تھا

میں جلدی جلدی نہیں کہہ پاتی
کہ الفاظ کے انتخاب میں
سوالوں کے جواب میں
مجھے وقت لگتا ہے
مگر اس سے اگر سمجھ جاو
فرد جرم عائد نہیں ہوتا
ثابت شائد نہیں ہوتا
کہ میں مجرم ہوں

مجھے اِتنا کہنا تھا

مگر میں نہ کہہ پائی
کوئی بھی نہیں کہہ پاتا
جس سے غلطی ہوتی ہے
محبت سی زمانے میں
مزا خوب اُٹھاتے ہیں
لوگ پھر مزا ستانے میں
وہ پھر خوموش رہتا ہے
دل ہی دل میں کہتا ہے

مجھے اِتنا کہنا تھا
مجھے اِتنا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Rate it:
Views: 498
03 Apr, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets