Add Poetry

مجھے بھی خبر ہے میں کیا ہو گیا ہوں

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: طاہر گل, Qatar

مجھے بھی خبر ہے میں کیا ہو گیا ہوں
میں سب کی نظر میں برا ہو گیا ہوں

مجھے میری باتیں بھی چبھنے لگی ہیں
میں اب کس قَدَر چڑچڑا ہو گیا ہوں

مرے لفظ چبھتے ہیں نشتر کی مانند
کہ میں اب بہت کھردرا ہو گیا ہوں

مجھے لوگ ملنے سے ڈرتے ہیں ایسے
کہ میں کوئی جیسے وبا ہو گیا ہوں

مجھے اب کسی سے نہیں خوف کوئی
کہ میں اب سبھی سے جدا ہو گیا ہوں

بظاہر تو با حوصلہ جی رہا ہوں
میں اندر سے چاہے فنا ہو گیا ہوں

نئے جال میرے عدو بُن رہے ہیں
کہ میں قید سے پھر رہا ہو گیا ہوں

میں خود جان جوکھم میں ڈالے ہوں پھرتا
کہ میں اب بہت سر پھرا ہو گیا ہوں

مجھے دوڑتا پھر سے دیکھیں گے حاسد
کہ میں گر کے پھر سے کھڑا ہو گیا ہوں

Rate it:
Views: 125
09 Oct, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets