مجھے بے وفا نہ کہنا

Poet: UA By: UA, Lahore

اتنا برا نہ کہنا مجھے بے وفا نہ کہنا
میری مجبوری کو کبھی تم جفا نہ کہنا

تم میری چاہتوں کی سچائی جان لینا
یہ تو حقیقت ہے اس کو دغا نہ کہنا

میں نے مسکراہٹ میں ہر درد چھپایا ہے
کبھی آنسوؤں کی صورت میری ادا نہ بہنا

جو پیار نہ ملا تو چاہت نے حوصلہ دیا
میری وفا حیات ہے اس کو قضا نہ کہنا

ہم تم سے دور رہ کر بھی جی گئے جاناں
ہم تیرے آس پاس ہیں ہم کو جدا نہ کہنا

اے کاش میری نیند تمہارے ہی خواب دے
خوابوں کو واپسی کا کوئی راستہ نہ کہنا

عظمٰی میرا خیال ہی میری حقیقت ہے
میرے تخیلات کو دیکھو خلا نہ کہنا

Rate it:
Views: 1319
13 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL