مجھے جب یاد آتے ہو مجھے کتنا رلاتے ہو
میں خود رو دیتا ہوں حدوں کو توڑ دیتا ہوں
کبھی تو آؤ نا جانا مجھے بتلاؤ نا جانا
کہاں لے جاؤں میں خود کو
جہاں تو یاد نہ آئے
میرا دل کچھ سکون پائے، مگر
تجھے کیسے بھلاؤنگا
بنا تیرے تصور کے کہاں میں جی پاونگا
تیرے بیتے زمانے یاد آنے پر
وہ گزرے چند ہی لمحے پرانے یاد آنے پر
ارادے توڑ لیتا ہوں
میں خود کو موڑ لیتا ہوں