مجھے جینے سے ڈر لگتا ہے

Poet: istfan chand By: istfan alwan, lahore

مجھے جینے سے ڈر لگتا ہے
جام زندگی پینے سے ڈر لگتا ہے

ظلم حد سے بڑ ھنے لگا ہے اب
مجھے لب سینے سے ڈر لگتا ہے

ہے کر ڈالا انسان نے خدا تقسیم
مجھے عبادت کرنے سے ڈر لگتا ہے

میرے شہر کی گلیاں بنی خون کی ندیاں
مجھے گھر جانے سے ڈر لگتا ہے

مجھ سے چھین گئیں کتابیں میری
مجھے سکول جانے سے ڈر لگتا ہے

کہیں نالہ ہے کہیں غموں کی بارش
مجھے یہ کہنے سے ڈر لگتا ہے

خوشیاں روٹھ گئیں میرے وطن سے
مجھے مسکرانے سے ڈر لگتا ہے

مانگوں تو خدا سے کیا مانگوں
مجھے ہاتھ اٹھنے سے ڈر لگتا ہے

غم دوراں ہوا حصئہ زندگی میر ا
مجھے دل لگنے سے ڈر لگتا ہے

لے لے میری زندگی اب میرےمالک
مجھے اب جینے سے ڈر لگتا ہے

Rate it:
Views: 1001
31 Oct, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL