قربتوں کی نہیں مجھے تنہائی کی ضرورت ہے دوستوں کی نہیں مجھے خود کی ضرورت ہے خواب دیکھنے کی نہیں مجھے پرسکوں نیند کی ضرورت ہے رک رک کر چلتے دل کو اب فقط دھڑکن کی ضرورت ہے مجھے صرف چند پل اور جینے کی ضرورت ہے