مجھے خود سے دور رہنے دو
Poet: NS By: NS, lahoreمجھے خود سے دور رہنے دو
 تمہارے بن جینے کی
 مجھے عادت ڈال لینے دو
 
 تمہاری نظروں میں میری حیثیت کیا ہے
 اس سچ سے ابھی ناواقف ہی رہنے دو
 
 مجھے خوشیاں راس نہیں آتیں
 اس حقیقت کو زرہ تسلیم کرنے دو
 
 کیوں اسے تم آواز دیتے ہو
 اے دل زرہ خود کو سنمبھل لینے دو
 
 تم ابھی بھی مجھ کو دوست سمجھتے ہو
 اس بھرم کو ابھی قائم رہنے دو
 
 ہر کوئی بدل جائے یہ ضروری تو نہیں
 ابھی اس بات پر مجھے قائل رہنے دو
 
 تم لوٹ کر کبھی نہ واپس آنا
 مجھے مستقل انتظار میں رہنے دو
More Sad Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 