مجھے دکھ دو

Poet: Mustafa Sahil By: Mustafa Sahil, Islamabad

بے توقیر ہی مسند سے اتارا جاؤں گا
مجھے دکھ دو وگرنہ میں مارا جاؤں گا

مجھ پہ گزریں اب سبھی غم یہی بہتر ہے
میں اسی غم کی نسبت سے پکارا جاؤں گا

مجھ سے چھینو مجھے مارو اور نیلام کرو
میں یوسف نہیں کہ مصر پہ اتارا جاؤں گا

مینے ہر روز ہر در سے ٹھوکر کھانی ہے
ہر محفل سے ہوکے اب بیچارہ جاؤں گا

خوب نوچے گی تواتر سے یہ ذیست مجھے
لاش مرقد کو پہنچے گی سنوارا جاؤں گا

تم نے بدلہ ہے... اپنے نام کا اگلا حصہ
میں ہر دور تیری نسبت ہی پکارا جاؤں گا

گر تم کو ہو صدقہ کسی مفلوس کا درکار
میں تم پر میری جان پورا ہی وارا جاؤں گا

مجھے دکھ دو دکھ دو وگرنہ....
میں مارا جاؤں گا، مارا جاؤں گا.....

Rate it:
Views: 164
05 Apr, 2024
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL