مجھے ماحول کی سفاک وحشت گھیر لیتی ہے ذہن سے جب تری یادیں ذرا سی دور ہوتی ہیں پیار کرو لیکن مری جاں ٹوٹ کر نہیں یہ لڑ کیاں ہیں لڑکیاں مجبور ہوتی ہیں