مجھے کچھ اور کرنا ہے
میری تخلیق احسن ہے
میرا رتبہ بھی اشرف ہے
اور اس کا یہ تقاضا ہے
کہ
میرا کردار اعلیٰ ہو
میرے افکار بالا ہوں
میری سوچیں نرالی ہوں
میرے اوصاف عالی ہوں
کیوں؟ کہ میں وہ ہوں
جسے رب نے وہ عظمت دی
کہ سارے بحر وبر
حجر شجر
سب خشک وتر
میرے لئے پیدا کیئے اس نے
مجھے اپنی نیابت سے نوازا
اور
ہزاروں طاقتیں اور قوتیں ایسی ودیعت کیں
کہ میں گر جبل سے کہہ دوں
کہ اپنی جا سے ہٹ جائے
تو میرے رب کی منشاء سے
میری عظمت کے آگے سرنگوں ہو کر
وہ اپنی جا سے ہٹ جائے
مگر میں نے
نہ اپنی ذات کو جانا
نہ اپنے رب کو پہچانا
اور جت گیا دنیا کی خدمت میں
کہ جس کو میری خدمت کیلئے
پیدا کیا رب نے
مگر اب
جبکہ رب نے سوچ کی توفیق بخشی ہے
اور پھر اس سوچ کو راہ ہدایت پر چلایا ہے
تو میں یہ بات سمجھا ہوں
کہ میری تخلیق کا مقصد
عبادت کے ذریعے معرفت کی راہ پانا ہے
تجارت اور زراعت تو فقط ہیں کھیل دنیا کے
مجھے دنیا سے اور دنیا کے ہر شر سے
مشیت ایزدی کے ساتھ بچنا ہے
میری کچھ اور منزل ہے
اور اس منزل کو پانے کیلئے
حد سے گزرنا ہے
مجھے کچھ اور کرنا ہے