نا ملا کرو سرِشام مجھے
میں تنہا تنہا ہی ٹھیک ہوں
مجھے چاہتوں سے ڈر لگتا ہے
میں نفرتوں میں ہی ٹھیک ہوں
مجھے راستوں میں چھوڑ دو
جستجوئے منزل نہیں
نا دکھاؤ مجھ کو راستہ
میں بھٹکا ہوا ہی ٹھیک ہوں
میرے دوستوں مجھے چھوڑ دو
نا سلجھاؤ میری اُلجھنیں
مجھے عداوتیں ہی پسند ہیں
میں دشمنوں میں ہی ٹھیک ہوں
مجھے خوشی کی کوئی طلب نہیں
مجھے اپنا غم بھی نواز دو
مجھے آنسو پینا پسند ہے
میں آنسوؤں میں ہی ٹھیک ہوں