مجھ سے اداسی کی بات مت کرو آج
اک درد کا طوفان ہے اس دل میں آباد
کب سے میرا دل بلا رہا ہے تجھے
اے موت اب آبھی جا اور کردے مجھے بےجان
تم ہوتے تو شاید اتنے تنہا نہ ہوتے ہم
اب کس کو بتائیں اس دنیا نے درد دیا بے حساب
ایک بار تم نے بھی مجھ سے اظہار محبت کیا تھا
کیا میرے درد کا زرہ سا بھی نہ ہوا تمہیں احساس
یہ لفظ ہی تو ہیں جن میں دکھ کو قید کر لیتے ہیں
ان کا سہارا نہ ہوتا تو شاید مر گئے ہوتے آج