Add Poetry

مجھ سے ملنے آۓ وہ سہیلیوں کو چھوڑ کر

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

مجھ سے ملنے آۓ وہ سہیلیوں کو چھوڑ کر
بات بھی کرے کبھی پہیلیوں کو چھوڑ کر

دربدر جو پھر رہا ہوں کیا ملا آوارگی میں
اپنے گھر , مکان اور حویلیوں کو چھوڑ کر

قید کر کے ان پہ کوئ ظلم تو کیا نہ تھا
کس لیۓ رنجیدہ ہو تم تتلیوں کو چھوڑ کر

سوچتا ہوں صحبتیں نئ بنانی ہی نا تھیں
اپنے سب پرانے یار ? بیلیوں کو چھوڑ کر

قبر نے نجات ہی دلا دی سب گناہوں سے
ٹھیک ہوں میں اب گناہ کی ریلیوں کو چھوڑ کر

باقر جتنے پھول بھی کھلے ہیں غنچہء دل میں
سارے توڑ لو مگر چمبیلیوں کو چھوڑ کر

Rate it:
Views: 267
30 Mar, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets