مجھ کو

Poet: Mohsin Naqvi By: Wajid Imran, Pirmahal

اب کے اِس طور سے آنچل کی ہوا دے مجھ کو
جاگتے ذہن کی میراث بنا دے مجھ کو

جو میرے درد کی آواز سمجھ سکتا ہو
اے زمانے کوئی ایسا بھی خدا دے مجھ کو

میں نے سمجھا ہے تجھے منصفِ دوراں اکثر
میری ناکردہ گناہی کی سزا دے مجھ کو

میں تیری راہ میں اِک سنگ سُبک وزن تو ہوں
دیر کیا لگتی ہے ٹھوکر سے ہٹا دے مجھ کو

کب تلک میرے تصور میں پھرے گا چُپ چاپ
تجھ سے ممکن ہو تو کچھ دیر بھلا دے مجھ کو

یہ الگ بات کہ اوجھل ہوں نظر سے ورنہ
میں تیرے پاس ہی رہتا ہوں صدا دے مجھ کو

میں دھڑکتا ہوں تیرے سینے میں دل کی صورت
اے میرے دشمنِ جاں اور دُعا دے مجھ کو

اُف شبِ غم کا وہ ٹھہرا ہوا لمحہ محسن
جب میرے وہم کی آہٹ بھی جگا دے مجھ کو

Rate it:
Views: 932
14 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL