محبت اب کہ ایسی ہے۔۔!!

Poet: Muhammad Xain-ul-Abidin By: Muhammad Xain-ul-Abidin , Lahore

محبت اب کہ ایسی ہے کہ ھو اک بد نما سا پھول
کہ جس کی تلخ خشبو سے
دل میں چھید ہو جایئں
حقیقت ساری کھل جائے
عیاں سب بھید ھو جایئں
خمار آنکھوں سے یوں اترے
ھو جائے ختم جیسے دھول
محبت اب کہ ایسی ہے کہ ھو اک بد نما سا پھول
میں ان کالی ذلفوں کو
راتوں سے ملاتا تھا
یہ مہر و ماہ کے سب رنگ
اس رنگ میں سماتا تھا
کھلی اب یہ حقیقت ہے
کہ ساری تھی فقط اک بھول
محبت اب کہ ایسی ہے کہ ھو اک بد نما سا پھول

Rate it:
Views: 950
08 Feb, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL