محبت اس سے ہوتی ھے جو تقدیر میں نہیں ہوتا
اس دنیا میں ہر شخص مقدر کا سکندر نہیں ہوتا
پہروں اکیلے بیٹھ کر ہم نے سوچ لیا ھے
کوئ غم ،غم جدائ سے بڑا نہیں ہوتا
لوگوں کے تلخ رویے سے یہ جان پائی ہو
ہر ہاتھ ملانے والا شخص اپنا نہیں ہوتا
ہر سو پھیلی وحشت اور تنہائی سے
لگتا ھے یہاں زندگی کا گزر نہیں ہوتا
میرے ہی خوابوں نے مجھے کردیا کرچی کرچی
انمول اب سوچتی ہویہ خواب دیکھا ہی نہیں ہوتا