محبت اس سے ہوتی ھے جو تقدیر میں نہیں ہوتا
Poet: sarwat anmol By: sarwat anmol, sargodhaمحبت اس سے ہوتی ھے جو تقدیر میں نہیں ہوتا
اس دنیا میں ہر شخص مقدر کا سکندر نہیں ہوتا
پہروں اکیلے بیٹھ کر ہم نے سوچ لیا ھے
کوئ غم ،غم جدائ سے بڑا نہیں ہوتا
لوگوں کے تلخ رویے سے یہ جان پائی ہو
ہر ہاتھ ملانے والا شخص اپنا نہیں ہوتا
ہر سو پھیلی وحشت اور تنہائی سے
لگتا ھے یہاں زندگی کا گزر نہیں ہوتا
میرے ہی خوابوں نے مجھے کردیا کرچی کرچی
انمول اب سوچتی ہویہ خواب دیکھا ہی نہیں ہوتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






