محبت جب رونے لگتی ہے

Poet: maria ghouri By: maria ghouri, haroonabad

تنہائی درد پرونے لگتی ہے
ہر شے اجنبی لگنے لگتی ہے
اندھیری وحشت بے دلی سے ہنسنے لگتی ہے
دشت سی اک ابھرنے لگتی ہے

محبت جب رونے لگتی ہے
محبت جب رونے لگتی ہے

پلکیں ٹوٹنے لگتی ہیں
آنکھیں نم ہونے لگتی ہیں
شمعیں بجھنے لگتی ہیں
امیدیں بکھرنے لگتی ہیں

وفائیں جب رونے لگتی ہیں
وفائیں جب رونے لگتی ہیں

دعا ہر بے اثر پڑنے لگتی ہے
آہ مدھم ہونے لگتی ہے

محبت جب رونے لگتی ہے
محبت جب رونے لگتی ہے

مدتیں سسکنے لگتی ہیں
فضائیں تھمنے لگتی ہیں

وفائیں جب رونے لگتی ہیں
وفائیں جب رونے لگتی ہیں

Rate it:
Views: 2222
27 Sep, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL