تنہائی درد پرونے لگتی ہے
ہر شے اجنبی لگنے لگتی ہے
اندھیری وحشت بے دلی سے ہنسنے لگتی ہے
دشت سی اک ابھرنے لگتی ہے
محبت جب رونے لگتی ہے
محبت جب رونے لگتی ہے
پلکیں ٹوٹنے لگتی ہیں
آنکھیں نم ہونے لگتی ہیں
شمعیں بجھنے لگتی ہیں
امیدیں بکھرنے لگتی ہیں
وفائیں جب رونے لگتی ہیں
وفائیں جب رونے لگتی ہیں
دعا ہر بے اثر پڑنے لگتی ہے
آہ مدھم ہونے لگتی ہے
محبت جب رونے لگتی ہے
محبت جب رونے لگتی ہے
مدتیں سسکنے لگتی ہیں
فضائیں تھمنے لگتی ہیں
وفائیں جب رونے لگتی ہیں
وفائیں جب رونے لگتی ہیں