محبت جب ہو جائے

Poet: maria.ghouri By: maria ghouri, haroonabad

مری پلکوں سے نیند مت
چراؤ
مجھے محبت کے خواب
مت دکھاؤ
مری آنکھوں پہ رکھ
کر دست الفت
مری اس جہان سے
ملاقات مت کراؤ
دیکھو نا!
ابھی لاابالی عمر میں
ہوں
مجھے عشق کے جہاں
مت لے جاؤ
واقف تم بھی ہو
خوب
محبت جب ھو جائے
پھر کچھ بھی اپنا نہی
رہتا
بدن میں سمائی روح
تک اپنی نہی رہتی
دل کی تو تم
بات ہی چھوڑ دو
الفاط تک اپنے نہی رہتے
کچھ بھی اپنا نہی رہتا
اور تم یہ بھی جانتے
ہو
اس راستے منزلیں کہاں
ملتی ہیں
لوگ بھٹکتے رہتے ہیں
صحراؤں میں
الفت کی تا عمر سوغاتیں
کہاں ملتی ہیں
محبت اک ایسا چاند ہے
جس کی چاندنی
چار دن کی ہے
اس چاند پر جب گرہن
لگ جائے
پھر روشن راتیں کہاں
ملتی ہیں

Rate it:
Views: 1462
17 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL