پہلے تو کبھی کبھی لیکن اب ہر روز ہی اسکی تلخیوں میں تیزی آرہی ہے اسکی ذات میرے وجود کے حلقے سے ٹوٹتی جارہی ہے مجھ سے محبت روٹھتی جارہی ہے محبت روٹھتی جارہی ہے