باقی یار تم کو پتہ ہوگا
کہ آگے چل کر کیا ہوگا
یہ دھرا میار ترا عشق میں۔
محبت نہیں ہوگی دھوکا ہوگا۔
ھے سراسر ستمگری تیری ظالم !
نہ تھا معلوم کچھ ایسا ہو گا۔
وفا کے نام پر لوٹو گے ہمیں
سامنے کا چہرہ فقط دکھاوہ ہوگا۔
گر نہیں محبت تو ابھی واضع کر دو۔
وگرنہ دلوں کا انجام نہایت برا ہوگا۔