محبت کی راہوں میں چلنا سنبھل کے
یہاں جو بھی آیا، گیا ہاتھ مَل کے
نہ پائی کسی نے محبت کی منزل
قدم ڈگمگائے ذرا دُور چل کے
ہمیں ڈھونڈتی ہیں بہاروں کی دنیا
کہاں آ گئے ہم چمن سے نِکل کے
کہیں ٹوٹ جائے نہ حسرت بھرا دل
نہ یوں تِیر پھینکو نشانہ بدل کے