محبتوں کی راہ میں نہ کر نمائش آبھی تو
بے زباں دل نے سناتے ہیں محبت بیاں بہت
قصہ دل کا آنکھوں سے کروں بیاں کیسے
لفظوں کو تخلیل خوشبوں زبان دے نہ سکے
روح کا رشتہ سانسوں سے بہہ نہ جاتے کہی
قربان نہ ہو جاتے ہم سے محبت کی کمائی کہی
رکھتے تھے جو دو پل کی زندگی میں محبت کا جذبہ
ٹوٹ کر بکھر گیا ہے وہ خواب جو تھا کہی
لکھ دو چند لمحے خوشی کے ہاتھوں میں ہی سہی
مٹ نہ جاتے مقدر کی ہماری زندگی سے کہی