محبت کے دعوے

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

تیری بزم میں ہم اس بہانے آئے ہیں
پرانے زخم بھر گئے نئے زخم کھانےآئے ہیں

اپنے درد بھرے اشعار کا سہارا لے کر
تیرے پتھر دل میں جگہ پانے آئے ہیں

اسی محفل میں ٹوٹا تھا میرے دل کا آئینہ
اجازت ہو تو کرچیاں اٹھانے آئے ہیں

محبت کے دعوے تو بہت کرتے ہو ہم سے
آج تمہاری محبت کو آزمانے آئے ہیں

تم سے کوئی گلہ نہ شکوہ نہ شکایت
ہم تو دوستی کا فرض نبھانے آئے ہیں

تم کیا جانو کتنے بےتاب تھے ہم
حال دل سنا کر ہوش ٹھکانے آئے ہیں

Rate it:
Views: 1277
11 Oct, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL