محو فکر محو خیال حیران کر گیا
Poet: عبداسلام عارف By: عبداسلام عارف, Mississauga Ontario . Canada محو فکر محو خیال حیران کر گیا
ایک شخص میرے شہر کو ویران کر گیا
دل جو ئی تو د ل لگا کر کرتے رہے ہم
غیروں کی یہ ادا ھے پریشان کر گیا
حامی بھی بھری نا اور نا بھی کیا نا
دو بول دو گھڑی میں وقف زندان کر گیا
صدیوں سے ایک خود ھی کا اوڑھا ہوا تھا جال
منٹوں میں اپنے آپ سے بدگمان کر گیا
ہم کمزوریوں کے دم سے نکلے نھیں ابھی
میرا ہی ایک وصف تھا پشیمان کر گیا
آج خود کی تلاش میں ناکام ھو چلے
ایک راستے کا طوفاں بے نشان کر گیا
انجام درد کا یے حاصل رھا عارف
میرا وجود خود کو بنجان کر گیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






