مدتوں بعد پھر وہی چہرہ نظر آیا
آنکھوں میں سوال لئے
وہی اداسی
وہی بیزاری
وہی ملال
وہی لاحاصل جستجو
مجھ سے پوچھا؛
کیا میری یاد باقی ہے؟
کیا کہوں اب اس زندگی سے؟
دنیا کے جھمیلے میں
درد کے سمندر میں
وقت کی روانی میں
بخت کی گرانی میں
کبھی فرصت ہی نہیں ملتی