مدتوں تک تم ہماری سوچ کا عنواں رہے
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, UKمدتوں تک تم ہماری سوچ کا عنواں رہے
ہم تمہاری چاہتوں پہ کِس قدر نازاں رہے
خود نمایٔ جن کی فطرت میں تھی پہلے روز سے
لوگ تیری بزم میں وہ کِس قدر ذیشاں رہے
یہ ہمارے عزم و ہِمت کا فقط اعجاز تھا
مرحلے دُشواریوں کے سب ہمیں آساں رہے
دِل کی مسند پر بٹھایا ہی نہ تھا تم نے ہمیں
ایک مدت تک تمہارے دِل میں گو مہماں رہے
کر دیا ہے وقت نے جو راکھ کندن سا بدن
کِس لیۓ اب زندگی کا زیرِ با ر احساں رہے
اے مری سادہ دِلی چل پھر اُسی کوچے میں چل
اُن کی گلیوں میں نہ مٹنے کا تجھے ارماں رہے
میں نے عذراؔ جان سے بڑھ کر جنھیں سمجھا عزیز
میرے جذبوں سے ہمیشہ بس وہی انجاں رہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






