جب سے تم ملے ہو دل چین نہیں ہے پاتا
یارا یہ مذاق میرے سمجھ نہیں آتا
خوشیاں تو نے لے لیں غم دے دیے ہیں
یارا جفا کر کے تو نے کیوں ستم کیے ہیں
تو نے تو وعدے کیے تھے لمبے ارادے کیے تھے
کیوں ہے آدھی راہ میں چھوڑ یوں جاتا
یارا یہ مذاق میرے سمجھ نہیں آتا
تو چلا گیا ہے اور یاد تیری رہ گٰئی ہے
چشم سمندر میں تیرے ہنسی میری بہہ گئی ہے
چل یھ تو سودے سہی تیرے یہ دھوکے سہی
لیکن یھ بتا مجھے کیوں ہے دل جلاتا
یارا یہ مذاق میرے سمجھ نہیں آتا
تو نے جو مذاق سمجھا میں نے تم سے پیار کیا ہے
تیری میٹھی باتوں پھ دل نے اعتبار کیا ہے
دل کو گناہ گار نہ کر پاس آ انکار نہ کر
پیار تو ایک رشتھ ہے نہ توڑو یہ ناتا
یارا یھ مذاق میرے سمجھ نہیں آتا