مرگِ خودی

Poet: Allama Iqbal By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

خودی کی موت سے مغرب کا اندروں بے نور
خودی کی موت سے مشرق ہے مبتلائے جذام

خودی کی موت سے روحِ عرب ہے بے تب و تاب
بدن عراق و عجم کا ہے بے عروق و عظام

خودی کی موت سے ہندی شکستہ بالوں پر
قفس ہوا ہے حلال اور آشیا نہ حرام

خودی کی موت سے پیرِ حرم ہوا مجبور
کہ بیچ کھائے مسلماں کا جامۂ احرام
 

Rate it:
Views: 416
08 Oct, 2011