مرے دامن میں بھی کوئی چنگاری ہے

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

نشہ شوق دید ہے خماری ہے
ساقی ترے میکدے سے یاری ہے

محو گردش ہوں گرداب میں
یہ حب دنیا بہت بھاری ہے

تڑپ اٹھتا ہے دل باربار
دل نہیں یہ کوئی بیماری ہے

ہوگیا یاد وعدہ وفا بھی مجھے
خالی دل جذبات سے عاری ہے

دیا روشن میں اک چراغ ہوں
خاکی مرا وجود نہیں ناری ہے

جلا ڈالاسانسوں کی سرسراہٹ نے
مرے دامن میں بھی کوئی چنگاری ہے
 

Rate it:
Views: 647
01 Jan, 2014