اب بھی زندہ ہوں تری حسرتِ دیدار لیے مرے سینے میں سلگتے رہے جزبات مرے تیرے بن گزری ہے یوں میری ضوانی تنہا سانپ بن کر مجھے ڈستے رہے حالات مرے