مرے کانوں میں آذان تو دے

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

جینے کےتُو سامان تو دے
مرے وجود کو جان تو دے

دیکھ کر عذاب بھی پلٹتا نہیں
دلِ شکستہ میں ایمان تو دے

بڑی متاثر ہے مری سماعت بھی
خانہ ِ دل میں مرےآذان تو دے

کیوں بھٹک رہا ہے عرفان آج بھی
حافظ بندہِ مجبور کو قرآن تو دے

Rate it:
Views: 448
02 Jul, 2013