مزاج پرہیزگاری ہر لمحہ جھکاؤ میں گذار لیا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiمزاج پرہیزگاری ہر لمحہ جھکاؤ میں گذار لیا
میرا الجھنوں بھرا جیون تھا تناؤ میں گذار لیا
حد مُسرفی تو فقط نمائش تک ہی تھی
اپنا پابند کلام بھی تو اڑاؤ میں گذار لیا
بے جا خام و خیال کے کون سے قدر تولتے
اپنا تخمینہ پیمائش اُسی بہاؤ میں گذار لیا
آہ سرد کو ضبط کرنا بھی دشوار تھا بہت
وہی حرارت تاپمان میں نے تاؤ میں گذار لیا
بطور آزمائش ہم تو مفسد ہی نکلے تھے
مگر رغبت معمول یوں کھچاؤ میں گذار لیا
ابکہ زندگی کی زبون کہانی کس کو سنائیں
جو بھی حال تھا حالات کے دباؤ میں گذار لیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






