جھیلے ہیں بےشمار زخم آہستگی کے ساتھ اک پل میں بھول جاؤں یہ وہ ستم نہیں فرقت کی زندگانی گویا عذاب ہے لمحات کی مسافت صدیوں سے کم نہیں