مسلسل سر خوشی مرگِ مسلسل ہوتی جاتی ہے
Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIجس قدر رنگ اختیار کیے
صرفِ ہنگامئہ بہار کیے
٭
مسلسل سر خوشی مرگِ مسلسل ہوتی جاتی ہے
کہ تیرے قرب سے اِک عُمر اِک پَل ہوتی جاتی ہے
٭
خمِ ابرو خمِ محراب نہ تھا
یہ تو اِک واقعہ تھا، خواب نہ تھا
٭
عشق سے گرمیاں حیات کی ہیں
سب تفاصیل ایک بات کی ہیں
٭
منعکس ہے حباب میں مہتاب
دونوں صنو ریز، دونوں پابۂ کاب
More Sad Poetry






