مسکراتی آنکھوں کے پیچھے کون جھانک سکا ہے کون جان سکا ہے کہ کتنے دکھ چھپے ہیں کتنے آنسو رکے ہیں پلکوں کے بند بندھے ہیں جو اک ہلکی چوٹ سے ٹوٹ بھی سکتے ہیں پھر بہہ جائیں گے سارے آنسو چھپے سب راز کہہ جائیں گے یہ بہتے آنسو